تین مسافرخواتین نے اوبر ڈرائیور کے ساتھ بدتمیزی کر ڈالی

سان فرانسسکو : کووِڈ19کے دنوں میں دو چیزوں کے بارے میں احتیاط کرنے اور اس پر پابندی کرنے کی تلقین ڈاکٹر حضرات کی طرف سے کی جارہی ہے۔اس موذی وبا کے دنوں میں ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ایک تو ماسک پہنیں اور دوسرا سوشل ڈسٹنس کا بھی خیال رکھیں۔یہی وجہ ہے کہ شاپنگ مالز اور شادی بیاہ کے مواقع کے علاوہ دیگر عوامی جگہوں پر بھی ماسک پہننے کی تلقین کی جاتی ہے۔

جبکہ کرائے کی گاڑی میں سفر کرنے کے حوالے سے بھی اس بات کا پابند کیا جاتا ہے کہ آپ ماسک ضرور پہنیں گے۔کرائے کی گاڑیوں کی سروس دینے والی ایک انٹرنیشنل کمپنی اوبر رائیڈ بک کرنے سے قبل ہی پوچھتی ہے کہ کیا آپ کے پاس ماسک ہے۔اگر آپ کے پاس ماسک نہیں ہے توآپ اوبر کے ساتھ سفر نہیں کر سکتے۔

تاہم اب ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے جو کہ ایک اوبر کیپٹن کی ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تین لڑکیاں جو کہ گاڑی کی پچھلی سیٹ پر براجمان ہیں وہ ڈرائیور کے ساتھ خوب بحث کر رہی ہیں۔اس بحث کے دوران وہ ڈرائیور کو گالیاں بھی دیتی ہیں جبکہ ایک خاتون ڈرائیور کو ہاتھ سے مارنے کا اشارہ بھی کرتی ہے۔جبکہ ان خواتین میں سب سے زیادہ جارحانہ رویہ کی مالک خاتون ڈرائیور کے منہ سے ماسک اتار کر پھینک دیتی ہے۔

ڈرائیور ان سے کہتا ہے کہ اگر آپ نے ماسک نہیں پہننا تو میں یہ رائیڈ نہیں لوں گا۔مبینہ ویڈیو سے متعلق یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ سان فرانسسکو کی ہے جہاں تین خواتین نے رائیڈ کے لیے اوبرکیب منگوائی۔مگر جب ایک لڑکی کے منہ پر ماسک نہیں تھا تو ڈرائیور نے گاڑی چلانے سے انکار کر دیااور اسے ماسک پہننے یا پھر گاڑی سے اتر جانے کا کہا جس پر وہ محترمہ طیش میں ا ٓ گئیں اور ڈرائیور کو خوب کھری کھری سنوائیں۔ویڈیو سوشل میڈیا سمیت انٹرنیشنل میڈیا کی توجہ کا مرکز بھی بنی ہوئی ہے اور ویڈیو دیکھنے کے بعد لوگ خواتین کے رویے کی مذمت جبکہ ڈرائیور کی برداشت کی داد دے رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں