پاکستان اور بھارت کے درمیان لندن میں خفیہ سفارتی مذاکرات

لاہور: پاکستان اور بھارت کے درمیان خفیہ مذاکرات جاری ہیں، 2018ء سے بیک ڈور رابطے جاری ہیں، لندن کے ایک ہوٹل میں ملاقاتیں بھی ہوئیں، پاکستان کی طرف سے جنرل اسفندیار پٹودی ،جن کو جنرل قمر جاوید باجوہ نے اختیار سونپا، جبکہ دوسری جانب ”را “ کے حکام ہیں، مذاکرات سے سفارتی،اسپورٹس تعلقات کی بحالی سمیت اہم پیشرفت ہوسکتی ہے،سیز فائر کو بھی اسی سے جوڑا گیا ہے۔

انہوں نے نجی ٹی وی میں اپنے پروگرام میں بتایا کہ پاکستان اور بھارت کے خفیہ مذاکرات کے حوالے سے ایک بڑی ہے کہ پاکستان کی طرف سے ایک جنرل جس کا تعلق بڑی فیملی سے ہے، ہم نے مختلف ریٹائرڈ جنرنیلوں سے پوچھا تو جنرل اسفندیار پٹودی کا نام سامنے آیا، یہ نواب منصور پٹودی جو سیف خان بھارتی فلموں میں بھی آتے ہیں ، ان کے ساتھ ان کی رشتہ داری ہے،بھارتی اخبار نے خبرشائع کی ہے، قیاس آرائی ہے خبر میں ان کا نام نہیں لکھا ہوا۔

ہوسکتا ہے خبرمیں بتایا گیا کہ پاکستان کی طرف سے جنرل قمر جاوید باجوہ نے جنرل اسفندیار پٹودی کو مذاکرات کرنے کی ذمہ داری سونپی، جبکہ دوسری جانب بھارتی خفیہ ایجنسی را کے حکام کو ان کے بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول نے اتھارٹی دی۔ 2018ء سے رابطے جاری ہیں،

ان کے درمیان لندن کے ایک ہوٹل میں ملاقاتیں ہوئیں، حال ہی میں مذاکرات کا سلسلہ دوبارہ بحال ہوگیا ہے، یہ مذاکرات کبھی رکے ، کبھی شروع ہوئے ، اس طرح سلسلہ چلتا رہا،جیسے پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں اتارچڑھاؤ ہوتا رہا ، ویسے یہ یہ سلسلہ بھی چلتا رہا۔

اب مذاکرات کی دوبارہ بحالی ہوئی ہے، اس کے نتیجے میں دوبارہ بات چیت میں اہم پیشرفت ہوسکتی ہے، سفارتی پیشرفت ہوسکتی ہے، سپورٹس تعلقات بھی بحال ہوسکتے ہیں، سیز فائر کو بھی اسی چیز سے جوڑا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں