بھارتی وائرس کے باعث مئی میں کورونا کیسز کی یومیہ تعداد ڈیڑھ کروڑ ہو جائے گی

لاہور: امریکی یونیورسٹی نے کورونا کے اعداد و شمار سے متعلق اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ مئی کے وسط تک بھارتی ویرینٹ کے باعث دنیا بھر میں یومیہ کیسز ڈیڑھ کروڑ تک پہنچ جائیں گے۔امریکہ کی واشنگٹن یونیورسٹی کے شعبہ انسٹیٹیوٹ فار ہیلتھ میٹرکس اینڈ ایوولوشن نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں جنوبی ایشیا کو عالمی سطح پر ہاٹ سپاٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت میں روزانہ اموات کی تعداد مئی کے وسط تک چار گنا زیادہ ہو کر 13 ہزار کے لگ بھگ ہو سکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق بھارت میں یومیہ نئے کیسز اور اموات کی تعداد سرکاری اعداد و شمار سے 30 گنا زیادہ ہے۔پاکستان کے حوالے سے پیش گوئی کی ہے کہ یکم اگست تک کورونا کیسز مزید دو لاکھ چالیس ہزار پر جا سکتے ہیں جبکہ اموات کی تعداد مزید 28 ہزار 54 ہو سکتی ہے۔

پنجاب میں بارہ ہزار 460 ، خیبرپختونخوا میں 6 ہزار 978، سندھ میں 5 ہزار 639 اور اسلام آباد میں 1 ہزار 473 اموات ہو سکتی ہیں۔

دوسری جانب ماہرین نے کہاہے کہ مودی حکومت صحت کے بحران کی سنگینی کو دنیا کی نگاہوں سے چھپانے کے لیے یہ اقدام کر رہی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق بھارت سرکار نے ٹوئٹر، فیس بک اور انسٹاگرام جیسی سوشل میڈیا سائٹس کو حکم دیا کہ وہ اس مواد کو ہٹا دیں جن میں کورونا کی نئی لہر کی وجہ سے ملک گیر سطح پر پیدا شدہ ہیلتھ کیئر کی سنگین صورت حال کے حوالے سے حکومت پر نکتہ چینی کی گئی ہے۔

بھارت میں اس وقت کورونا انفیکشن اور اموات کا ہر روز ایک نیا ریکارڈ بن رہا ہے۔ ہسپتالوں میں گنجائش نہیں ہے، آکسیجن کی قلت ہے اور کووڈ سے ہلاک ہونے والوں کی آخری رسومات ادا کرنا بھی مشکل ہو رہا ہے۔ شمشان گھاٹ اور قبرستان اپنی صلاحیت سے زیادہ کام کر رہے ہیں۔ٹوئٹر نے جو ٹوئٹس ہٹائے ہیں ان میں سے بیشتر میں میڈیکل سپلائی، ہسپتالو ں میں بستر اور آکسیجن فراہمی میں ناکامی کی وجہ سے حکومت پر تنقید کی گئی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں