پاکستان میں کورونا کے مریضوں میں بلیک فنگس کیسز سامنے آگئے

اسلام آباد :پاکستان میں عالمی وبا کورونا وائرس کے مریضوں میں بلیک فنگس کیسز سامنے آگئے۔بلیک فنگس سے چار کورونا مریضوں کا انتقال اور معتدد کیسز رپورٹ ہوئے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ مریضوں میں اس مہلک فنگس انفیکشن کی تشخیص مشکل سے ہوتی ہے۔متعدی امراض کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بلیک فنگس دماغ اور پھیپھڑوں پر اثر انداز ہوتا ہے یہ وہی فنگس ہے جو روٹیوں میں لگتا ہے۔

اس سے قبل بھارت میں کووڈ 19 کے مریضوں میں ایک اور جان لیوا پیچیدگی کا انکشاف ہوا تھا،۔طبی حکام کی جانب سے ایک فنگل انفیکشن کے حوالے سے خبردار کیا گیا ہے جسے کووڈ 19 کے کچھ مریضوں میں دریافت کیا گیا ہے۔حکام کے مطابق یہ انفیکشن شکل کو بگاڑنے کے ساتھ موت کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔

انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کی جانب سے 9 مئی کو ایک بیان میں بتایا گیا کہ میوکورمائیکوسس (Mucormycosis) نامی اس بیماری کو بلیگ فنگس انفیکشن کے نام سے بھی جانا جاتا ہے جو نتھنوں یا پھیپھڑوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔

آئی سی ایم آر کچھ وقت سے ادویات کا استعمال کرنے والے یا آئی سی یو میں زیادہ وقت گزارنے والے مریضوں میں اس انفیکشن کا خطرہ زیادہ ہے۔ مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق کچھ کووڈ کے مریضوں کو اس انفیکشن کے باعث بینائی سے محرومی کے ساتھ جبڑوں کو نکالنا پڑا ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ 19 دن سے چین میں روزانہ 3 لاکھ سے زیادہ نئے کیسز سامنے آئے ہیں اور ریکارڈ تعداد میں ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں۔

پورے ملک میں آکسیجن کی کمی سے کورونا کے مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے اور یہ نیا انفیکشن بھی اسی کا نتیجہ ہے، یعنی آکسیجن پائپس میں آلودگی۔ماہرین کے مطابق یہ انفیکشن درحقیقت ذیابیطس سے جڑا ہوتا ہے۔یہ فنگس سانس کی نالی کے ذریعے حملہ آور ہوتی ہے اور بھارت میں کووڈ کی وبا سے پہلے بھی موجود تھی مگر اب زیادہ ابھر کر سامنے آئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں