عالمی ادارہ صحت کو کورونا وائرس کی پہلی مریضہ کی تلاش

لاہور : عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اٹلی کی رہائشی کورونا وائرس کی پہلی مریضہ کی تلاش میں ہے۔ خبر ایجنسی کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ایک ٹیم اُس اطالوی خاتون کی تلاش میں جسے چین میں کورونا وائرس کی تشخیص ہونے سے قبل ہی کورونا ہو گیا تھا۔

خبر ایجنسی کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 25 سالہ اطالوی خاتون نے نومبر 2019ء میں میلان کے ایک اسپتال میں گلا خراب ہونے اور جلد پر نشانات کی شکایت کی تھی اور یہ سب چین کے صوبے ووہان میں کورونا وبا پھوٹنے سے قریباً ایک ماہ قبل ہوا تھا۔

مذکورہ خاتون کے ڈاکٹر نے مریضہ کی جلد کا نمونہ لیا اور اسے ٹیسٹ کے لیے لیب میں بھجوا دیا۔ رواں برس شائع ہونے والی ریسرچ کے مطابق خاتون کی جلد سے جو نمونے لیبارٹری میں ٹیسٹ کے لیے بھیجے گئے تھے اُن میں کورونا وائرس کے آثار موجود تھے۔

جس کے بعد سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ اطالوی خاتون کے اس کیس کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ کورونا وائرس چین کے صوبے ووہان کی سی فوڈ مارکیٹ میں پھیلنے سے قبل ہی دنیا بھر میں پہلے ہی سے موجود تھا ۔

عالمی ادارہ صحت اس حوالے سے مزید تحقیقات کا خواہاں ہے کیونکہ اطالوی خاتون ہی اس وائرس کی ابتدا کے حوالے سے سائنسدانوں کو کچھ اشارے دے سکتی ہیں۔ لیکن مشکل یہ ہے کہ کسی کو نہیں معلوم کہ وہ خاتون کون تھی اور وہ اب کہاں ہیں اور تو اور جس ڈاکٹر نے میلان کے اسپتال میں مذکورہ خاتون کا علاج کیا تھا اُس کا بھی انتقال ہو چکا ہے۔

لہٰذا فی الوقت یہ کیس ایک پُر اسرار پہیلی ہے ۔ تاہم عالمی ادارہ صحت کی ریسرچ ٹیم دنیا بھر کے مختلف ممالک میں کورونا وائرس کے پہلے مریضوں کی تلاش میں ہے، جن میں سب سے پہلے ووہان میں پائے گئے کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی تاکہ کورونا وائرس کی ابتدا کیسے اور کہاں ہوئی ، اس حوالے سے ضروری جوابات مل سکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں