ظاہر جعفر اور والدین نے نور مقدم کی لاش کو ٹھکانے لگانے کی منصوبہ بندی کی

لاہور :: نور مقدم قتل کیس میں روزانہ اہم انکشافات سامنے آ رہے ہیں،نورمقدم کو قتل کرنے کی ہولناک تفصیلات نے سب کو ہلا کر دکھا دیا ہے کیونکہ مقتولہ کو اتنی بےدردی سے قتل کیا کہ یقین کرنا مشکل ہو گیا۔اسی حوالے سے سینئر صحافی رؤف کلاسرا کا کہنا ہے کہ کیس کی تفصیلات جس طرح سے سامنے آ رہی ہیں اس میں ملزم ظاہر جعفر کے والدین کا بھی اہم کردار سامنے آیا ہے۔

پولیس کی تحقیقات میں خوفناک باتیں سامنے آئی ہیں۔پولیس جس طرح سے کام کر رہی ہے تو بہت مشکل ہو جائے گا کہ ملزمان بچ سکیں۔اگرچہ ملزم کے والدین نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نور مقدم کے والدین کے ساتھ کھڑے ہیں تاہم حقیقت اس سے برعکس ہے۔پولیس تحقیقات کے مطابق ملزم کے والدین بھی واقعے میں ملوث نظر آ رہے ہیں۔
پولیس جب عدالت میں چالان پیش کرے گی تو اس میں ملزم کے والدین کے حوالے سے بھی اہم انکشافات ہوں گے۔

گھر کے ملازمین بار بار ملزم کے والد کو کال کرتے رہے لیکن انہوں نے سنجیدہ نہ لیا۔ملزم نے پولیس کو بتایا کہ ہم دو بھائی اور ایک بہن ہیں،میری شادی ابھی تک نہیں ہوئی،ملزم نے پولیس کو بتایا کہ میری تعلیم صرف ایف اے ہے،میرے پاس امریکین پاسپورٹ ہے۔جب ظاہر جعفر برطانیہ میں رہا تو ادھر بھی اس پر مقدمہ درج ہوا اور وہ ایک ماہ تک جیل میں رہا۔

ملزم نے بتایا کہ کرمنل ریکارڈ کی وجہ سے پانچ سال کے لیے برطانیہ داخلے پر پابندی لگائی گئی۔والدین سے کاروبار کے معاملے پر اختلافات ہوتے تھے،کچھ عرصہ قبل والد نے کاروبار الگ کرنے کی کوشش کی۔ملزم نے بتایا کہ وہ نور مقدم کو دو سال سے جانتا تھا اور نور سے بہت پیار کرتا تھا۔17جولائی کو والدین عید کرنے کراچی گئے،اگلے روز نور مقدم میرے بلانے پر آئی اور دو روز تک میرے ساتھ رہی۔

اصل مسئلہ شادی کی بات پر شروع ہوا،جھگڑا شروع ہوا تو اس نے گھر سے نکلنے کی کوشش کی اور دھمکی دی کہ پولیس کے پاس جا کر میرے خلاف کیس کروائے گی اور مجھے ذلیل کرائے گی۔اس کے بعد میں نے والد کو فون کیا کہ نور مجھ سے شادی نہیں کر رہی،میں اس کو مار کر خود کو بھی ختم کر لوں گا،میں نے چوکیدار کو کہا کہ اندر کسی کو نہیں آنے دینا۔نور مقدم کو اپنے کمرے میں بند کر دیا، مزید لڑائی ہوئی تو اس پر چاقو سے حملہ کیا۔

غصے میں تھا تو چاقو سے اس کا گلا کاٹ دیا۔جب والد کو بتایا تو انہوں نے کہا کہ گھبرانے کی بات نہیں میں سنبھال لوں گا۔میں تھراپی ورکس والوں کو بھیج رہا ہوں وہ آپ کو بھی وہاں سے نکال لیں گے اور نور کی لاش کا بھی کوئی بندوبست کر لیں گے۔رؤف کلاسرا نے مزید بتایا کہ پولیس کے مطابق واقعے میں ملوث ملزمان نور کی لاش کو غائب کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ملزم کے والدین بھی نور کی لاش کو غائب کرنا چاہتے تھے تاہم ہمسایوں کی ایک کال نے پلان چوپٹ کر دیا۔مزید کیا کہا ویڈیو میں ملاحظہ کیجئے :

اپنا تبصرہ بھیجیں