ایلون مسک ٹوئٹر انتظامیہ پربرہم، ڈیل میں بڑی تبدیلی کا مطالبہ

ایلون مسک اورٹوئٹرانتظامیہ کے درمیان 44 ارب ڈالرکے معاہدے کے بعد ایسی سرد جنگ شروع ہوگئی ہے جس میں کمی کسی صورت ممکن نظرنہیں آرہی۔

ایلون مسک نے ٹوئٹرپرموجود لاکھوں کی تعداد میں جعلی اوراسپیم اکاؤنٹس کی وجہ سے مائیکروبلاگنگ پلیٹ فارم کے ساتھ ہونے والے معاہدے کوہولڈ کررکھا ہے۔

دوسری جانب ٹوئٹرانتظامیہ نے بھی شاید اس معاہدے کو پایہ تکمیمل تک نہ پہنچانے کی قسم کھا رکھی ہے۔

ایلون مسک کے وکلاٗء نے ٹوئٹرانتظامیہ کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ ’ مسک کو یقین ہے کہ کمپنی ( ٹوئٹر) بہت سرگرمی سے ان کے معلومات کے حقوق کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔‘
ٹوئٹرکولکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ اگرسوشل میڈیا پلیٹ فارم انہیں جعلی اوراسپیم اکاؤنٹ کا ڈیٹا دینے میں ناکم رہا توپھروہ ٹوئٹرکے ساتھ ہونے والی 44 ارب ڈالرکے معاہدے سے پیچھے ہٹ سکتے ہیں۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ایلون مسک کے پاس اس انضمامی معاہدے کو ختم کرنے کے تمام حقوق محفوظ ہیں۔
خط کے متن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ٹیسلا بانی کو اس بات کا بھی یقین ہے کہ ٹوئٹر کی جانب سے انضمامی معاہدے کے ضوابط پرعمل درآمد کے بجائے حیل حجت سے کام لینا مزید شکوک و شبہات پیدا کررہا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کی تیرہ تاریخ کو ایلون مسک نےمائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ کے ساتھ ہونے والے معاہدے کو ’ہولڈ‘ کرنے کی ٹوئٹ کرکے ٹیکنالوجی اورکاروباری حلقوں میں ہلچل پیدا کردی تھی۔
اس معاہدے کوہولڈ کرنے کے حوالے سے ایلون مسک کا کہنا تھا کہ ’ٹوئٹرپرجعلی اوراسپیم اکاؤنٹس کی بڑی تعداد کی وجہ سے اس معاہدے کوعارضی طورپرروکا گیا ہے۔ ‘

اپنا تبصرہ بھیجیں