مہنگائی میں اضافے کا 48 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

لاہور:مہنگائی میں اضافے کا 48 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، ایک سال کے دوران مختلف اشیاء کی قیمتوں میں 20 سے 416 فیصد تک اضافہ ہوا۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی، گزشتہ ایک سال کے دوران مہنگائی میں اضافے کے دہائیوں کے ریکارڈ ٹوٹ گئے۔ ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ملک میں مہنگائی میں اضافے کی شرح 48 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
ادارہ شماریات کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق فروری 2022سے فروری 2023کے دوران ایک سال کے عرصے میں پیازکی قیمت میں 416فیصد، چکن 96فیصد، انڈے 78فیصد اور چاول کی قیمت میں 77 فیصد اضافہ ہوا۔چنا 65 فیصد، سگریٹ 60 فیصد، مونگ کی دال 56 فیصد، چنے کی دال 56فیصد، آٹا 56فیصد ،ماش کی دال 50.77فیصد اور خوردنی تیل 50.66 فیصد مہنگا ہوا۔
اعداد وشمار کے مطابق بناسپتی گھی 45فیصد، تازہ پھل 45فیصد، تازہ دودھ 32فیصد، مسور کی دال27فیصد، مشروبات 24فیصد، آلو 22.42فیصد، مچھلی 21فیصد، گوشت 20.82فیصد اور سبزیاں 11.60فیصد مہنگی ہوگئیں۔

ایک سال کے دوران درسی کتب کی قیمتوں میں 74فیصد، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 63فیصد، گیس کی قیمت میں 62فیصد، اسٹیشنری کی قیمت میں 61فیصد، صابن ڈٹرجنٹس اور ماچس کی قیمت میں 51.63فیصد اضافہ ہوا۔ گاڑیوں کے پرزہ جات 38فیصد مہنگے ہوئے جبکہ ٹرانسپورٹ چارجز میں 33فیصد اضافہ ہوا۔ جبکہ ادارہ شماریات کی جانب سے ماہانہ مہنگائی کی صورتحال کے حوالے سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی میں 4.32 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جس سے ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح 31.55 فیصد پر پہنچ گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں