وہ آیا، اس نے دیکھا اور اس نے فتح کر لیا، وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکہ میں کیا ہوا؟ امریکی تجزیہ کار نےبڑے دعوے کر دیے

واشنگٹن (ویب ڈیسک) معروف امریکی تجزیہ کار مائیکل کوگل مین نے وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکہ پر تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنے تین روزہ دورے میں وائٹ ہاؤس میں ایک سے زیادہ اجلاسوں میں شرکت کی، عمران خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ون آن ون ملاقات میں تبادلہ خیال کیا، عمران خان نے کیپیٹل ہل میں کانگریس کے سینئر رہنماؤں سے ملاقات کی،

عمران خان نے واشنگٹن میں امریکی تھنک ٹینکس سے خطاب بھی کیا، انہوں نے امریکہ کے سب سے بڑے ذرائع ابلاغ کے ادارے کو انٹرویو دیا اور اس سے پہلےانہوں نے ایک بڑے جلسے سے خطاب کیا۔ انہوں نے لکھا کہ اگر ہم اعلانات اور نئے معاہدوں کو کامیابی کا معیار قرار دیں تو عمران خان کا دورہ کچھ نہیں تھا، یہ دورہ ٹرمپ انتظامیہ کے لیے افغانستان میں امن قائم کرنے میں مدد کرنے پر پاکستان کی کوششوں کی سراہنے بارے تھا اور وہ اس طرح کی کوششوں کو مزید دیکھنا چاہتے تھے جبکہ عمران خان حکومت کے لیے یہ دورہ امریکہ سے دوبارہ تعلقات سے بحالی تھا،

اگر عمران خان کے اس دورے کو عوامی سفارتکاری پر پرکھا جائے تو یہ دورہ انتہائی کامیاب دورہ تھا، پاکستان امیج بیرون ملک ٹھیک نہیں تھا خصوصاً واشنگٹن میں۔ اس دورے سے سٹرٹیجک کامیابی حاصل ہوئی ہے۔تجزیہ کار نے عمران خان کے تین روزہ دورے کا مکمل احوال لکھا اور کشمیر کی ثالثی بارے بھی بات کی،انہوں نے لکھا کہ سینیٹر لنڈسی گراہم سے وزیراعظم عمران خان کی ملاقات ہوئی اس ملاقات کے بعد گراہم نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ وہ اور اس کی حکومت امریکہ کے ساتھہ بہترین سٹرٹیجک تعلقات کے نمائندگی کر رہے ہیں

اس سے افغانستان اور خطے کو لمبے عرصے کے لیے محفوظ بنانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے لکھا کہ واشنگٹن میں عمران خان نے نہایت کرشماتی اور اعتماد کے ساتھ مختلف جگہوں پر اپنا موقف پیش کیا، تجزیہ کار نے کہاکہ عمران خان کے خوشگوار دورے نے تعلقات میں تازہ ہوا کے جھونکے کا کردار ادا کیا جو سانس لینے کے لیے ضروری ہے۔ غرض تجزیہ کار نے وزیراعظم عمران خان کے دورے کو نہایت کامیاب قرار دیا اور کہا کہ خان آیا، اس نے دیکھا اور فتح کر لیا۔ وزیراعظم عمران خان کے رویے کو نہایت شاندار قرار دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں