کرتارپور راہداری کھٹائی میں، 2 ارب ڈالر کی تجارت بند

اسلام آباد: قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں کے بعد پاک بھارت تعلقات انتہائی کم ترین سطح پرپہنچ گئے جب کہ دونوں ممالک کے درمیان 2ارب ڈالرکی تجارت بند ہوگئی۔

سفارتی ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں بھی بھارتی ہائی کمیشن کی سفارتی سرگرمیوں کو بھی محدود کرنے سمیت دوونوں ممالک کے درمیان جواعلی سطح کے سفارتی رابطے ہیں ان کو بھی کم ترین سطح پرکردیا جائیگا۔ ڈپٹی ہائی کمشنر انتظامی امورکی نگران ہوں گے جبکہ ان کی نقل وحرکت بھی محدود ہو گی۔ واہگہ بارڈرکو مکمل طور پر بند نہیں کیا جائیگا۔ واہگہ بارڈر پر پیدل کراس کرنیوالے دونوں ممالک کے شہریوں کو اجازت ہوگی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان دوستی بس بدستور چلتی رہے گی جبکہ کرتار پورراہداری منصوبہ کھٹائی میں پڑگیا،کرتاپور راہداری منصوبہ کارواں سال اکتوبر میں سنگ بنیادرکھاجاناتھا، کرتارپور راہداری کا پہلا مرحلہ ستمبر میں مکمل ہواتھا، منصوبے کی تعمیر پر محتاط اندازے کے مطابق 15 ارب روپے لاگت کا تخمینہ ہے، راہداری کیلیے خطیر رقم سے 15 سو ایکڑ اراضی خریدی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں