اقوام متحدہ میں نئے پاکستانی مندوب منیر اکرم سے بھارت کیوں خوفزدہ ہے ؟

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) منیر اکرم کو دوبارہ اقوام متحدہ میں پاکستان کا مستقل مندوب تعینات کر دیا گیا ہے۔ 74 سالہ منیر اکرم 2002 سے 2008 کے درمیان بھی اسی عہدےپر براجمان رہے ۔ پیپلز پارٹی کی حکومت آنے کے بعد بینظیر بھٹو قتل کیس پر اختلافات کے باعث سابق صدر آصف علی زرداری نے انہیں عہدے سے فارغ کر دیا تھا۔

ان کا بھارت کے حوالے سے ان کا رویہ انتہائی جارحانہ رہا ہےمنیر اکرم نے نہ صرف کشمیر بلکہ دنیا بھر کے مسلمانوں کے حوالے سے بھرپور انداز میں اپنی آواز بلند کیا اور اپنی صلاحتیوںکا لوہا منوایا۔2003 میں بھارتی میگزین ’ آؤٹ لک انڈیا‘ میںایک مضمون شائع ہوا جس کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے سفارتی حلقوں میں منیر اکرم کو اچھی نگاہ سے نہیں دیکھتے کیونکہ وہ ہمیشہ انڈیا کیخلاف دوٹوک اور واضح موقف رکھتے رہے ہیں ۔

اپنے سابقہ دور میں کشمیر اور ایٹمی ہتھیاروں کے معاملے پر منیر اکرم نے انڈیا کو خوب دھول چٹائی تھی۔ منیر اکرم کے بھائی ضمیر اکرم بھی سفارتکار ہیں جو انڈیا سمیت مختلف اہم سفارتی محاذوں پر پاکستان کا مقدمہ لڑتے رہے ہیں۔ انڈیا کے سفارتی حلقوں میں دونوں بھائیوں کو ان ’ زہریلے میزائلوں‘ کی وجہ سے جانا جاتا ہے جو وہ انڈیا پر داغتے رہتے ہیں۔واضح رہے منیر اے اکرم 2002 سے 2008 تک اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب رہے تھے۔ تاہم 2008 میں اس وقت کے صدر آصف علی زرداری نے انہیں سیاسی وجوہات کی بنا پر عہدے سے ہٹا دیا تھا۔

بعد ازاں ملیحہ لودھی کو اقوام متحدہ میں پاکستان کا مستقل مندوب تعینات کر دیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے ملیحہ لودھی کو عہدے سے ہٹا کر ان کی جگہ منیر اے اکرم کو دوبارہ اقوام متحدہ میں پاکستان کا نیا مستقل مندوب تعینات کرنے کرنی کی منظوری دی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں