نیا خلائی تحقیقی نقشہ اور نئی کہکشاؤں کے خفیہ راز

یورپین اسپیس ایجنسی (ای ایس اے) کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے، ’’گائیا خلائی مشن کا تیسرا ڈیٹا سیٹ جاری کیا جا رہا ہے، جس کا دنیا بھر کے ماہرین فلکیات بے صبری سے انتظار کر رہے تھے۔ اس ڈیٹا نے کہکشاؤں کے بارے میں ہماری سمجھ بوجھ میں انقلاب برپا کر دیا ہے۔‘‘

گائیا (فضا پیما) نے نہ صرف زمینی کہکشاں کے رازوں سے پردے اٹھائے ہیں بلکہ اس نے کائنات میں موجود دیگر 2.9 ملین کہشاؤں اور تقریبا بیس لاکھ کوآزار( کہکشاؤں کے مرکز میں بلیک ہولز کے قریب تیزی سے گھومتے اور انتہائی روشن ستاروں کے جھرمٹ)کا پتا چلایا ہے۔

گائیا خلائی جہاز کو ایک حکمت عملی کے تحت زمین سے 1.5 ملین کلومیٹر کے فاصلے پر ایک مدار میں رکھا گیا ہے۔ گائیا خلائی جہاز کو 2013ء میں لانچ کیا گیا تھا اور یہ تب سے کائناتی وسعتوں کا ڈیٹا جمع کرنے میں مصروف ہے۔

گائیا کے رکن کونی ایرٹس کا کہنا ہے کہ گائیا نے ”بڑے ستاروں کی کیاسٹروسیزمولوجی‘‘ کے لیے نئے دروازے کھول دیے ہیں۔ نئے اعداد و شمار کی بنیاد پر تقریباً 50 سائنسی مقالے شائع کیے گئے ہیں جبکہ آنے والے برسوں میں اور بھی بہت زیادہ متوقع ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں