پی ایس ایل کی دبئی منتقلی کیلئے بحث میں شدت آگئی

کراچی: پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے نویں ایڈیشن کو دبئی منتقلی کیلئے بحث میں شدت آ گئی۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان میں 8 فروری کو عام انتخابات کا اعلان ہوا ہے، پی ایس ایل کے نویں ایڈیشن کی مجوزہ تاریخیں 8 فروری سے 24 مارچ ہیں، کئی ماہ قبل ہی ایونٹ کا آغاز یو اے ای سے کرنے کی باتیں شروع ہوگئی تھیں البتہ اب اس بحث میں شدت آ گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ لیگ کے بعض آفیشلز چاہتے ہیں کہ افتتاحی تقریب اور چند میچز کا انعقاد دبئی میں کیا جائے، الیکشن کی وجہ سے ملک میں سیکیورٹی انتظامات میں مشکل ہوگی۔

اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ پی ایس ایل سے وابستہ ایک اعلیٰ شخصیت رواں برس کے اوائل سے ہی کوشش کر رہی ہیں کہ کسی طرح چند میچز یو اے ای میں کرا لیے جائیں، آٹھویں ایڈیشن کے دوران جب کراچی میں ایک ناخوشگوار واقعہ ہوا تو انھوں نے فرنچائز اونرز سے رابطہ کر کے کہا کہ اب تو لیگ کو دبئی منتقل کر دینا چاہیے یہاں سیکیورٹی مسائل ہیں،البتہ ان کی تجویز کو مسترد کر دیا گیا۔

اس سے قبل جب پنجاب حکومت سے سیکیورٹی کی رقم پر تنازع سامنے آیا تب بھی لیگ کو منتقل کرنے کی باتیں ہوئی تھیں، مذکورہ آفیشل کا سابقہ مینجمنٹ سے قریبی تعلق ہے تاہم ذکا اشرف نے بھی انھیں عہدے سے نہیں ہٹایا، ان کی اب بھی یہی خواہش ہے کہ کسی طرح نویں ایڈیشن کو ملک سے باہر لے جائیں، انھیں لگتا تھا کہ ذکا اشرف کو توسیع نہیں ملے گی لہذا مقصد آرام سے حاصل ہوجائے گا مگر سارا منصوبہ چوپٹ ہو گیا۔

اس معاملے میں فرنچائزز کی رائے منقسم ہے، بعض حامی تو دیگر حق میں نہیں ہیں، رابطے پر ایک اونر نے کہا کہ بھارت بھی الیکشن کے دنوں میں آئی پی ایل کو یو اے ای اور جنوبی افریقہ منتقل کر چکا، ہم نے بھی کر لیا تو کیا قباحت ہوگی۔

دبئی میں غیرملکی کرکٹرز بھی آسانی سے گھومنے پھرنے کی اجازت کی وجہ سے خود کو مطمئن محسوس کرتے ہیں، ایک اور فرنچائز اونر نے کہا کہ لیگ کو یو اے ای لے جانے سے ہماری آمدنی کم ہو جائے گی،اسپانسرز، وینیو کے رینٹ، ایئر ٹکٹس، مہنگے ہوٹلز وغیرہ کا بھی مسئلہ ہے، ویسے بھی الیکشن تو ایک دن میں ہو جائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں