وزیر اعظم سے گورنر اسٹیٹ بینک کی ملاقات، فرسودہ قوانین ختم کرنے کا فیصلہ

وزیراعظم نے کہا ہے کہ کاروبار میں آسانی لانا اور سرمایہ کاروں کیلیے سہولیات کی فراہمی اولین ترجیح ہے اس ضمن میں فرسودہ قوانین ختم کیے جائیں۔

ذرائع کے مطابق رضا باقر نے سٹیٹ بینک اور مالیاتی معاملات سے متعلق وزیراعظم کو بریفنگ دی۔ ملکی معاشی صورت حال، ڈالر کی قدر میں استحکام اور زرمبادلہ کے ذخائر پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ گورنر اسٹیٹ بینک نے شرح سود اور افراط زر کو کنٹرول کرنے کے معاملات پر بھی وزیراعظم کو بریفنگ دی۔
وزیراعظم اور گورنر سٹیٹ بینک کی ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب سخت مالیاتی پالیسیوں کی وجہ سے اقتصادی سرگرمیوں کو پہنچنے والے نقصان کے باعث حکومت میں بے چینی بڑھ رہی ہے۔

حکومتی ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی اقتصادی ٹیم نے چند روز قبل انھیں آگاہ کیا تھا کہ ان پالیسوں کی وجہ سے روزگار کے مواقع اور اقتصادی سرگرمیوں پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں اور تاجر برادری نے واضح طورپر کہہ دیا ہے کہ موجود شرح سود پر ان کیلئے کاروبار جاری رکھنا مشکل ہے۔

ایکسپریس ٹربیون کے استفسار پر سٹیٹ بینک نے اس سوال کا واضح جواب دینے سے گریز کیا کہ کیا وزیراعظم نے گورنر سٹیٹ بینک کے سامنے سخت مالیاتی پالیسی کا معاملہ رکھا اور کیا انہیں شرح سودمیں کمی کی ہدایت کی ہے؟

سرکاری ہینڈ آؤٹ کے مطابق رضا باقر نے ایشیا پیسیفک گروپ کے اجلاسوں کے نتائج، کرنٹ اکاؤنٹ میں بہتری اور اصلاحات پر مبنی پالیسوں پر مثبت ردعمل کے بارے میں بھی بریفنگ دی۔ بیان میں اس امر کی تصدیق اور نہ ہی تردید کی گئی کہ کیا وزیراعظم نے شرح سود میں کمی کی ہدایت کی ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں