دنیا کی پائیدار ترین جیکٹ، جو فولاد سے بھی زیادہ مضبوط ہے!

لندن: اچھوتے اور حیرت انگیز ملبوسات بنانے والی برطانوی اسٹارٹ اپ کمپنی ’’وول بیک‘‘ (Vollebak) نے ایک نئی جیکٹ پیش کی ہے جس کے بارے میں اس کا دعوی ہے کہ یہ فولاد سے بھی 15 گنا زیادہ مضبوط ہے۔

اس کی تیاری میں جو کپڑا استعمال ہوا ہے وہ ’’ڈائنیما‘‘ کہلانے والے دھاگے سے بنایا گیا ہے، جبکہ ڈائنیما وہ ریشہ ہے جسے بلٹ پروف جیکٹوں، دھماکوں سے محفوظ فوجی گاڑیوں، بحری جہازوں میں بھاری لنگر تھامنے والی رسیوں اور تیل کے کنووں میں دیوقامت فولادی برمے تھامنے کےلیے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ ریشہ فولاد سے 15 گنا زیادہ مضبوط ہے اسی لیے ’’وول بیک‘‘ کا کہنا ہے کہ اس سے بنی جیکٹ بھی فولاد سے زیادہ مضبوط ہے۔

غیرمعمولی پائیداری اور مضبوطی کی بناء پر اس نئی جیکٹ کو ’’اِن ڈسٹرکٹیبل پفر‘‘ کا نام دیا گیا ہے جس سے مراد ایک ایسی نرم اور پھولی ہوئی جیکٹ ہے جسے پھاڑا نہ جاسکتا ہو اور نہ ہی اس میں کوئی سوراخ کرنا ممکن ہو۔

ویسے تو اس کا وزن 2.5 کلوگرام ہے، جو کسی دوسری پفر جیکٹ جتنا ہی ہے لیکن اپنی مضبوطی اور پائیداری میں یہ بے مثال ہے۔ یہ جیکٹ اتنی مضبوط ہے فوجی استعمال کا تیز دھار چاقو بھی اس میں سوراخ نہیں کرسکتا۔ اپنا یہ دعوی ثابت کرنے کےلیے ’’وول بیک‘‘ نے ایک مختصر ویڈیو بھی جاری کی ہے:

یہ کمپنی دو ہم شکل جڑواں برطانوی بھائیوں نک اور اسٹیو ٹڈبال نے قائم کی ہے جو دوسرے شعبوں کی طرح ملبوسات کی صنعت کو بھی مستقبل سے ہم آہنگ کرنا چاہتے ہیں۔

س سے پہلے ان کی کمپنی انتہائی مضبوط برساتیاں، گریفین سے بنی شرٹ، رنگ بدلنے والی جیکٹ، 100 سال تک نہ پھٹنے والی پینٹ، پودوں اور الجی کے کپڑے سے بنائی گئی ٹی شرٹ اور سورج سے چارج ہونے والی جیکٹ تیار کرچکی ہے اور یہ تمام مصنوعات اس کمپنی کی ویب سائٹ پر برائے فروخت موجود ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ’’اِن ڈسٹرکٹیبل پفر‘‘ نہ صرف کلاشنکوف کی گولی روک سکتی ہے بلکہ یہ شدید سردی میں بھی آپ کے جسم کو گرم رکھتی ہے۔ اس کی ابتدائی قیمت 995 ڈالر رکھی گئی ہے جو ڈیڑھ لاکھ پاکستانی روپوں سے بھی زیادہ بنتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں