ماحول دوست اور لچکدار سیمنٹ کا کامیاب تجربہ

آسٹریلیا: ہم جانتے ہیں کہ سیمنٹ سازی کوئی ماحول دوست عمل نہیں اور مضبوطی کے باوجود لچک سے عاری ہوتا ہے۔ لیکن اب آسٹریلیا کے ماہرین نے انتہائی ماحول دوست اور اتنا ہی لچکدار سیمنٹ تیار کیا ہے جو آفات اور زلزلوں میں نہایت مؤثر ثابت ہوسکتا ہے۔

آسٹریلیا کی سوئنبرن یونیورسٹی کے ماہرین نے ایک ایسا ماحول دوست کنکریٹ تیار کیا ہے جسے بنانے کے لیے روایتی سیمنٹ کی ضرورت نہیں رہتی اور وہ خشک ہوجانے کے بعد بھی اپنی لچک برقرار رکھتا ہے۔

اگرچہ کنکریٹ وزن سہارسکتا ہے لیکن اس کے مرکز میں بوجھ ڈالا جائے تو فوراً ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوجاتا ہے ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اپنی تمام تر سختی کے باوجود لچک سے عاری ہوتا ہے

دوسری جانب زلزلوں والےعلاقوں کی تعمیرات کو خاص بلڈنگ کوڈ کے ذریعے لچکدار رکھا جاتا ہے جس پر بہت زیادہ لاگت آتی ہے۔ سوئنبرن یونیورسٹی نے جو نیا سیمنٹ بنایا ہے اس میں بہت کم توانائی کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کی تیاری میں کاربن ڈائی آکسائیڈ بھی کم خارج ہوتی ہے۔

سیمنٹ کی تیاری میں بہت بلند درجہ حرارت استعمال کیا جاتا ہے جو کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کی وجہ بنتا ہے۔ لیکن ماہرین کا نیا سیمنٹ صنعتی کچرے مثلاً کوئلے کے کارخانوں میں اڑتی ہوئی کاربن گرد اور دیگر اشیا سے تیار کیا گیا ہے۔ یہ ایک طرح کا جیوپالیمر کمپوزٹ ہے جسے عام درجہ حرارت پر بھی تیار کیا جاسکتا ہے۔

اگرچہ دنیا بھر میں لچکدار سیمنٹ پر تحقیق ہورہی ہے لیکن آسٹریلیا میں تیارکردہ سیمنٹ میں 36 فیصد کم توانائی درکار ہوتی ہے اور 76 فیصد کم کاربن ڈائی آکسائیڈ خارج ہوتی ہے۔ اس پر تحقیق کرنے والے سائنسداں بہزاد نعمت اللہ کہتے ہیں کہ اس سیمنٹ سے بننے والا کنکریٹ دوسروں کے مقابلے میں 400 گنا زائد لچکدار دیکھا گیا ہے۔

جیسے ہی کنکریٹ ٹوٹنا شروع ہوتتا ہے تو پالیمر کے ریشے اسے بکھرنے نہیں دیتے۔ اسی وجہ سے یہ کنکریٹ جاپان اور پاکستان سمیت ایسے ممالک میں عمارتیں بنان کے کام آسکتا ہے جہاں زلزلوں کا خطرہ منڈلاتا رہتا ہے۔ اس سیمنٹ کی پوری روداد جرنل آف کنسٹرکشن اینڈ بلڈنگ مٹیریل میں شائع ہوئی ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اپنا تبصرہ بھیجیں