پاک بھارت مقابلے، امپائرنگ انتہائی مشکل قرار

سائمن ٹوفل نے پاک بھارت مقابلوں میں امپائرنگ کو مشکل تجربہ قرار دے دیا۔
سائمن ٹوفل نے کہا کہ پاک بھارت مقابلوں میں امپائرنگ مشکل تجربہ ہوتی ہے،روایتی حریفوں کے مقابلے پر کروڑوں نگاہیں مرکوز اور شائقین کی بڑی توقعات وابستہ ہوتی ہیں، بڑی تعداد میں ماہرین بھی تجزیے کیلیے موجود ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2004کی پاک بھارت سیریز میں ماحول بڑا مختلف تھا، صدر مملکت کے برابر سیکیورٹی تھی، مشین گنز کے ساتھ سیکیورٹی اہلکار ہم وقت موجود رہتے، باہر نکلنے کا موقع نہیں تھا، ہم نے ماحول کا دباؤ لیے بغیر ہر گیند پر توجہ دیتے ہوئے اپنی ذمہ داری بہتر انداز میں سرانجام دینے کی کوشش کی۔
کیمروں اور میچ دیکھنے والی کروڑوں نگاہوں کی موجودگی میں درست فیصلوں کا دباؤ تو ہر انٹرنیشنل میچ میں ایک جیسا ہوتا ہے مگر اعدادو شمار ظاہر کرتے ہیں کہ امپائرز بہتر ہیں،اس کا مطلب یہ نہیں کہ کرکٹرز کوامپائرنگ کی طرف نہیں آنا چاہیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں